سرکاری کاموں کے نگاہ رکھ کر ان کا تجربہ کرنے والی غیر سرکاری تنظیم پر جا فاوستہ پیشن نے منگل کو شیری مسائل پر ایک جانا رپورٹ پیش کی ہے جس میں بی ایم سی کی کار کردگی کا جائزہ لیتے ہوئے دعوی کیا کیا ہے کہ ضروریات زندگی کیلئے شہری انکامیہ کی جانب سے پانی سپلائی کرنے میں امتیازی سلوک : کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے جھو پڑا واسیوں کو ٹینکر
واسیوں کو اپنی پانی کی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے میکر اور دیگر ذرائع پر اٹھا رکن پڑتا ہے اور طرح اوسطا انہیں پانی خریدنے پر ماہانہ ۷۵۰ روپے کرنا کرنے پڑتے ہیں۔ جبکہ جن کے پاس پانی کے میٹر لگتے ہیں وہ پانی پر ماہانہ ۲۵۰۷۶ روپے خرچ کرتے ہیں۔